Skip to main content

Posts

Showing posts from January, 2011

قتل پر کوئی ناخوش نہیں...<>

رسول اللہ کے ایک مجرم کے قتل پر زندقہ کے علاوہ آج کوئی ناخوش نہیں حامد کمال الدین برہنہ کفر کی راہ پر گامزن ایک جیالا لبرلسٹ.. سرورِ دو عالم خاتم المرسلین کے ایک متفق علیہ حق کو مسلم معاشرے کے اندر ہمیشہ کیلئے ساقط ٹھہرانے کی خاطر ہونے والی دوڑ دوپ کا روحِ رواں، کہ جس میں وہ ملک بھر کے اندر اپنا ثانی نہیں رکھتا.. سید البشر کو آپ کے اس مسلمہ حق سے پاکستان نامی ایک ملک میں قانونا محروم ٹھہرا دینے کیلئے سب سے زیادہ بے چین دیکھا جانے والا ایک بے لگام شخص، جو اپنی نجی گفتگو میں نہیں باقاعدہ رسمی بیانات میں آخری حد کو چلا جاتا رہا ہے __ جبکہ سب جانتے ہیں کہ ایک ایسا اعلی سطحی عہدیدار، جس کو اور نہیں تو کم از کم اپنے اس منصب کے احترام میں ہی باقاعدہ رسمی بیانات دیتے وقت لگی لپٹی کہنے کی اچھی خاصی ضرورت رہتی ہے اور جس کو اپنے دل کی بات منہ پر لاتے ہوئے ہزارہا پردے تاننا پڑتے ہیں، پھر بھی وہ اپنے خبث باطن کو اٹھارہ کروڑ انسانوں کے سامنے لا دھرنے میں ذرہ بھر شرم محسوس نہیں کرتا اور رسول اللہ کے ایک مسلمہ حق کو پورے دھڑلے کے ساتھ اور کیمروں اور مائیکروفونوں کے آگے منہ پھاڑ کر کالا قانون کہتا ہے، ...

ناموسِ رسالت اور ہماری ذمہ داری...<>

ڈاکٹر انیس احمد پاکستان کی داخلی سیاست میں ہر تھوڑے عرصے کے بعد، خصوصا ایسے مواقع پر جب ملک کو سخت معاشی بحران اور سیاسی انتشار کا سامنا ہو، بعض ایسے معاملات کو جو غیرمتنازع اور امت کے اندر اجماع کی حیثیت رکھتے ہوں ،نئے سرے سے کھڑا کر دیا جاتا ہے تاکہ عوام کی توجہ کو معاشی اور سیاسی مسائل سے ہٹا کر ان معاملات میں الجھا دیا جائے اور غیرمتنازع امور کو متنازعہ بنا دیاجائے۔ اس سلسلے میں الیکٹرونک میڈیا باہمی مسابقت اور بعض دیگر وجوہ سے مسئلے کو الجھانے میں اور ان سوالات کو اٹھانے میں سرگرم ہوجاتا ہے جو نام نہاد حقوق انسانی کے علم بردار اور سیکولر لابی کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔ ان موضوعات میں ایک قانونِ ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس میں سیکولر لابی اور بیرونی امداد کے سہارے چلنے والی این جی اوز اور انسانی حقوق کے نام پر کام کرنے والے بعض ادارے نہ صرف خصوصی دل چسپی لیتے ہیں بلکہ منظم انداز میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ملک کو تصادم کی طرف دھکیلنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ آج کل ایک مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے حوالے سے ملکی صحافت اور ٹی وی چینل عوام الناس کو یہ باور کرانے کی کوشش ...